جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخ
by ولی عزلت

جپے ہے ورد سا تجھ سے صنم کے نام کو شیخ
نماز توڑ اٹھے تیرے رام رام کو شیخ

سوا ہمارے تو زاہد کو مت دکھا آنکھیں
بغیر رندوں کے کیا جانے قدر جام کو شیخ

جو آوے وقت نماز اس کے سامنے مرا شوخ
کروں میں سجدہ اگر پھیرے سر سلام کو شیخ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse