جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت
by ولی عزلت

جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت
جز اپنی دھول اڑانا اور ویرانے سے کیا نسبت

نہیں پہنچیں بلبلوں کی پختگی کو خام پروانے
جو دائم سلگیں ان کو پل میں جل جانے سے کیا نسبت

وہ زلفوں سے نہ گزرے بلکہ اپنے جی سے ٹل جاوے
کہو میرے دل صد چاک کو شانے سے کیا نسبت

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse