جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت
Appearance
جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت
جز اپنی دھول اڑانا اور ویرانے سے کیا نسبت
نہیں پہنچیں بلبلوں کی پختگی کو خام پروانے
جو دائم سلگیں ان کو پل میں جل جانے سے کیا نسبت
وہ زلفوں سے نہ گزرے بلکہ اپنے جی سے ٹل جاوے
کہو میرے دل صد چاک کو شانے سے کیا نسبت
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |