Jump to content

جنم اسٹمی

From Wikisource
جنم اسٹمی
by ظفر علی خان
301963جنم اسٹمیظفر علی خان

وزیر چند نے پوچھا ظفر علی خاں سے
شری کرشن سے کیا تم کو بھی ارادت ہے

کہا یہ اس نے وہ تھے اپنے وقت کے ہادی
اسی لیے ادب ان کا مری سعادت ہے

فساد سے انہیں نفرت تھی جو ہے مجھ کو بھی
اور اس پہ دے رہی فطرت مری شہادت ہے

ہے اس وطن میں اک ایسا گروہ بھی موجود
شری کرشن کی جو کر رہا عبادت ہے

مگر فساد ہے اس کی سرشت میں داخل
بچارے کیا کریں پڑ ہی چکی یہ عادت ہے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.