Jump to content

جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپنا

From Wikisource
جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپنا
by شیخ ظہور الدین حاتم
299239جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپناشیخ ظہور الدین حاتم

جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپنا
دل کو جانے تھے ہم اپنا سو کہاں ہے اپنا

قصۂ مجنوں و فرہاد بھی اک پردا ہے
جو فسانہ ہے یہاں شرح و بیاں ہے اپنا

وصف کہنے میں ترے حسن کے شرمندہ ہوں
اس کے قابل نہ زباں ہے نہ دہاں ہے اپنا

جس کو جانا ہو بھلا اس کو برا کیا کہیے
گو کہ بد وضع ہے پر اب تو میاں ہے اپنا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.