جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
by شیخ ظہور الدین حاتم

جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
اوس کوں جینا محال ہوتا ہے

خم ابرو کی یاد سیں دل پر
زخم ناخن ہلال ہوتا ہے

چل چمن تیرے فیض قد سے سرو
ہر قدم میں نہال ہوتا ہے

جب میں روتا ہوں کھول کر دل کوں
شہر میں برشگال ہوتا ہے

کون جانے ہے غیر حق تجھ بن
جو کہ حاتمؔ کا حال ہوتا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse