جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا
by میر سوز

جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا
کون اس کا رقیب ہووے گا

بے وطن بے رفیق بے اسباب
کون ایسا غریب ہووے گا

درد دل کی دوا ہو جس کے پاس
کوئی ایسا طبیب ہووے گا

مل رہے گا کبھی تو دنیا میں
گر ہمارا نصیب ہووے گا

سوزؔ کو وہ ملائے گا تجھ سے
جو خدا کا حبیب ہووے گا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse