Jump to content

جب کہا میں نے اس سے الفت ہے

From Wikisource
جب کہا میں نے اس سے الفت ہے
by ظریف لکھنوی
319691جب کہا میں نے اس سے الفت ہےظریف لکھنوی

جب کہا میں نے اس سے الفت ہے
ہنس کے کہنے لگا اگر نہ ہوئی

بید مجنوں کی ایک شاخ ہوئی
وہ لچکتی ہوئی کمر نہ ہوئی

وہ بھی گونگے بنے رہے ہم بھی
گفتگو قصہ مختصر نہ ہوئی

اس نے بیمار کا گلا گھونٹا
جب دوا کوئی کارگر نہ ہوئی

طائر دل کا جو شکار کرے
وہ تو شکرہ ہوا نظر نہ ہوئی

دختر رز کو لے گئے سب رند
پیر مے خانہ کو خبر نہ ہوئی


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.