جب وہ عالی دماغ ہنستا ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جب وہ عالی دماغ ہنستا ہے
by شیخ ظہور الدین حاتم

جب وہ عالی دماغ ہنستا ہے
غنچہ کھلتا ہے باغ ہنستا ہے

ہاتھ میں دیکھ کر ترے مرہم
میرے سینے کا داغ ہنستا ہے

کیا ہوا پھر گئی ہے گلشن کی
صوت بلبل کو زاغ ہنستا ہے

شمع ہر شام تیرے رونے پر
صبح دم تک چراغ ہنستا ہے

شیخ کی دیکھ صورت تقویٰ
آج حاتمؔ ایاغ ہنستا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse