جب سے دلبر کا آستاں دیکھا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جب سے دلبر کا آستاں دیکھا
by میراں شاہ جالندھری

جب سے دلبر کا آستاں دیکھا
تھا جو دشمن وہ مہرباں دیکھا

جس نے اس در کی خاکساری کی
اس گدا کو شہ زماں دیکھا

جب سے دیکھا مقام وحدت کو
نہ دوئی کا کہیں نشاں دیکھا

کیا کہوں عشق کا میں لطف و کرم
دل میں دلبر کو بے گماں دیکھا

جس کو کہتے ہیں صورت انساں
لا مکاں کا وہی مکاں دیکھا

کیا ہیں دلبر کے خواب ناز و ادا
کہیں ظاہر کہیں نہاں دیکھا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse