جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے
by قدر بلگرامی

جب آنکھ بند ہوگی دیدار دیکھ لیں گے
کب تک چھپوگے ہم سے اے یار دیکھ لیں گے

کھڑکی قفس کی چاہے صیاد بند کر دے
ہم روزن قفس سے گلزار دیکھ لیں گے

واعظ نہ میکدے میں شیخی بگھار آ کر
ساقی الگ رہے گا مے خوار دیکھ لیں گے

کوچے میں ان بتوں کے اے قدرؔ پھر پھرا کر
ہم قدرت خدا کے اسرار دیکھ لیں گے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse