جاگ اور دیکھ ذرا عالم ویراں میرا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جاگ اور دیکھ ذرا عالم ویراں میرا
by سیماب اکبرآبادی

جاگ اور دیکھ ذرا عالم ویراں میرا
صبح کے بھیس میں نکلا ہے گریباں میرا

فطرت آرائے جنوں ہے تن عریاں میرا
میری بیچارگیاں ہیں سر و ساماں میرا

غلبۂ یاس بجا شدت حرماں تسلیم
میں سمجھتا ہوں کہ مرنا نہیں آساں میرا

توڑ کلیاں مگر اے خانہ بر انداز چمن
عرض یہ ہے کہ نشیمن نہ ہو عریاں میرا

تمہیں کیوں مد نظر اب ہے خرابی اس کی
تم تو کہتے تھے کہ گھر ہے دل انساں میرا

تھا یہ فیض نگہ لطف و کرم اے سیمابؔ
ہو گیا حرف غلط دفتر عصیاں میرا

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse