جادو تھی سحر تھی بلا تھی

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جادو تھی سحر تھی بلا تھی
by بیاں احسن اللہ خان

جادو تھی سحر تھی بلا تھی
ظالم یہ تری نگاہ کیا تھی

کیدھر ہے کہاں ہے خوش دلی تو
ہم سے بھی کبھو تو آشنا تھی

شیریں بھی تجھی سی تھی ستم گر
لیلیٰ بھی اگرچہ بے وفا تھی

فرہاد پہ اس قدر نہ تھا ظلم
مجنوں پہ نہ یہ غضب جفا تھی

مارا ہے بیاںؔ کو جن نے اے شوخ
کیا جانیے کون سی ادا تھی

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse