Jump to content

تڑپتے دل کو نہ لے اضطراب لیتا جا

From Wikisource
تڑپتے دل کو نہ لے اضطراب لیتا جا
by آرزو لکھنوی
318283تڑپتے دل کو نہ لے اضطراب لیتا جاآرزو لکھنوی

تڑپتے دل کو نہ لے اضطراب لیتا جا
پٹک دے ساغر خالی شراب لیتا جا

وہ ہاتھ مار پلٹ کر جو کر دے کام تمام
بڑے عذاب میں ہوں میں ثواب لیتا جا

وہ بن ہی گھر سے ہے اچھا سکون جس میں ملے
مجھے بھی او دل خانہ خراب لیتا جا

ملے اک آہ کا وقفہ تو وقت پرشش حال
ہر اک سوال کا اپنے جواب لیتا جا

نقاب اٹھا کے کیا سامنا تو منہ کو نہ پھیر
دکھا کے خواب نہ آنکھوں سے خواب لیتا جا


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.