Jump to content

تم نہ مانو مگر حقیقت ہے

From Wikisource
تم نہ مانو مگر حقیقت ہے
by قابل اجمیری
319220تم نہ مانو مگر حقیقت ہےقابل اجمیری

تم نہ مانو مگر حقیقت ہے
عشق انسان کی ضرورت ہے

جی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھ
زندگی کو مری ضرورت ہے

حسن ہی حسن جلوے ہی جلوے
صرف احساس کی ضرورت ہے

اس کے وعدے پہ ناز تھے کیا کیا
اب در و بام سے ندامت ہے

اس کی محفل میں بیٹھ کر دیکھو
زندگی کتنی خوبصورت ہے

راستہ کٹ ہی جائے گا قابلؔ
شوق منزل اگر سلامت ہے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.