Jump to content

تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا

From Wikisource
تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا
by مرزا مائل دہلوی
303736تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنامرزا مائل دہلوی

تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا
اور دیکھنا تو تن پہ مرے سر نہ دیکھنا

دشمن بھی میرے ساتھ ہی آتا ہے بزم میں
تم کو قسم ہے آنکھ اٹھا کر نہ دیکھنا

گر دیکھتے نہیں ہو ندامت سے جور کی
تم اب تو دیکھ لو دم محشر نہ دیکھنا

دل پر رہے گی نقش یہ بے مہریاں تری
جانا اور اس طرح سے کہ مڑ کر نہ دیکھنا

مائلؔ جو توبہ کرتے ہو کیسا ہی ابر ہو
پھر آنکھ اٹھا کے شیشہ و ساغر نہ دیکھنا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.