تقریر سے وہ فزوں بیان سے باہر
Appearance
تقریر سے وہ فزوں بیان سے باہر
ادراک سے وہ بری گمان سے باہر
اندر باہر ہے وہ نہ پیدا پنہاں
سرحد مکان و لا مکان سے باہر
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |