Jump to content

تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے

From Wikisource
تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے
by قابل اجمیری
319219تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گےقابل اجمیری

تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے
میں رو رہا ہوں تم ہنس رہے ہو میں مسکرایا تو کیا کرو گے

مجھے تو اس درجہ وقت رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو
مگر کچھ اپنے لیے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کرو گے

ابھی تو تنقید ہو رہی ہے مرے مذاق جنوں پہ لیکن
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے

تمہارے جلووں کی روشنی میں نظر کی حیرانیاں مسلم
مگر کسی نے نظر کے بدلے جو دل آزمایا تو کیا کرو گے

اتر تو سکتے ہو یار لیکن مآل پر بھی نگاہ کر لو
خدا ناکردہ سکون ساحل نہ راس آیا تو کیا کرو گے

کچھ اپنے دل پر بھی زخم کھاؤ مرے لہو کی بہار کب تک
مجھے سہارا بنانے والو میں لڑکھڑایا تو کیا کرو گے

ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو بگڑ کے قابلؔ سے جا رہے ہو
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.