تجھے نقش ہستی مٹایا تو دیکھا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
تجھے نقش ہستی مٹایا تو دیکھا
by ممنونؔ نظام الدین

تجھے نقش ہستی مٹایا تو دیکھا
جو پردہ تھا حائل اٹھایا تو دیکھا

یہ سب تیرے ہی حسن کا پرتو ہے
نہ دیکھا تجھے تیرا سایا تو دیکھا

برا مانیے مت مرے دیکھنے سے
تمہیں حق نے ایسا بنایا تو دیکھا

نہ ہوں کیونکہ ممنونؔ پیر مغاں کا
یہ عالم جو ساغر پلایا تو دیکھا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse