تجھے نقش ہستی مٹایا تو دیکھا
Appearance
تجھے نقش ہستی مٹایا تو دیکھا
جو پردہ تھا حائل اٹھایا تو دیکھا
یہ سب تیرے ہی حسن کا پرتو ہے
نہ دیکھا تجھے تیرا سایا تو دیکھا
برا مانیے مت مرے دیکھنے سے
تمہیں حق نے ایسا بنایا تو دیکھا
نہ ہوں کیونکہ ممنونؔ پیر مغاں کا
یہ عالم جو ساغر پلایا تو دیکھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |