بہار آئی گلی کی طرح دل کھول

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
بہار آئی گلی کی طرح دل کھول
by شاہ مبارک آبرو

بہار آئی گلی کی طرح دل کھول
گلوں کی بھانت ہنس بلبل کے جوں بول

پیا تیرے زنخ میں چاہ کر کے
ہوئے سب عاشقاں کے دل ڈواں ڈول

ہمارے جان و دل سیں غم نیں ضد کی
ہوا دل تنگ و جامے میں پڑا جھول

بلا ہے راہ بہکانے کوں یہ زلف
گیا ہے بیچ اس کے دیکھ مرغول

بکائی ہاتھ اس کے آپ زر دے
بھلا یوسف زلیخا نیں لیا مول

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse