بھولتا جاتا ہے یورپ آسمانی باپ کو

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
بھولتا جاتا ہے یورپ آسمانی باپ کو
by اکبر الہ آبادی
295318بھولتا جاتا ہے یورپ آسمانی باپ کواکبر الہ آبادی

بھولتا جاتا ہے یورپ آسمانی باپ کو
بس خدا سمجھا ہے اس نے برق کو اور بھاپ کو
برق گر جائے گی اک دن اور اڑ جائے گی بھاپ
دیکھنا اکبرؔ بچائے رکھنا اپنے آپ کو

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse