Jump to content

بچھا رکھوں میں آنکھیں رہ گزر میں

From Wikisource
بچھا رکھوں میں آنکھیں رہ گزر میں
by جگرؔ بسوانی
331043بچھا رکھوں میں آنکھیں رہ گزر میںجگرؔ بسوانی

بچھا رکھوں میں آنکھیں رہ گزر میں
کبھی آ جائیں شاید میرے گھر آپ

ہمارا دل نہیں قابو میں رہتا
ادا سے دیکھتے ہیں جب ادھر آپ

خبر سارے زمانے کی ہے لیکن
ہمارے حال سے ہیں بے خبر آپ

کہا مانیں گلے ہم کو لگا لیں
ہماری زندگی چاہیں اگر آپ


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.