بستی تجھ بن اجاڑ سی ہے
Appearance
بستی تجھ بن اجاڑ سی ہے
کمبخت یہ شب پہاڑ سی ہے
شاید کہ ہوئی سرایت عشق
کچھ سینہ میں چیر پھاڑ سی ہے
ہر چند کہ بولتے نہیں وہ
باہم پر چھیڑ چھاڑ سی ہے
سو رہتے ہیں ایک ساتھ لیکن
تلوار کے بیچ آڑ سی ہے
انشا اللہ شاید آیا
اس کوچہ میں بھیڑ بھاڑ سی ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |