Jump to content

بستی تجھ بن اجاڑ سی ہے

From Wikisource
بستی تجھ بن اجاڑ سی ہے
by انشاء اللہ خان انشا
294625بستی تجھ بن اجاڑ سی ہےانشاء اللہ خان انشا

بستی تجھ بن اجاڑ سی ہے
کمبخت یہ شب پہاڑ سی ہے

شاید کہ ہوئی سرایت عشق
کچھ سینہ میں چیر پھاڑ سی ہے

ہر چند کہ بولتے نہیں وہ
باہم پر چھیڑ چھاڑ سی ہے

سو رہتے ہیں ایک ساتھ لیکن
تلوار کے بیچ آڑ سی ہے

انشا اللہ شاید آیا
اس کوچہ میں بھیڑ بھاڑ سی ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.