بدلا نہیں کوئی بھیس ناچاری سے
Appearance
بدلا نہیں کوئی بھیس ناچاری سے
ہر رنگ ہے اختیار سرکاری سے
بندہ شاہد ہے اور طاعت زیور
یہ سانگ بھرا گیا ہے عیاری سے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |