بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے
by مبارک عظیم آبادی

بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے
کہتے ہیں مجھ کو کافر فریاد ہے خدا سے

بیداد محتسب کی فریاد ہے خدا سے
برسے شراب گھر گھر مے خوار کی دعا سے

چتون بدل رہی ہے نام آ گیا وفا کا
تیور بگڑ رہے ہیں افسانۂ وفا سے

ہم کیوں تمہیں بتائیں ہم کیوں تمہیں جتائیں
روز جزا نہ جانے مانگیں گے کیا خدا سے

وہ پوچھتے ہیں مجھ سے کیسے ہو تم مبارکؔ
میں کہہ رہا ہوں اچھا سرکار کی دعا سے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse