اک برگ مضمحل نے یہ اسپیچ میں کہا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اک برگ مضمحل نے یہ اسپیچ میں کہا
by اکبر الہ آبادی

اک برگ ضمحل نے یہ اسپیچ میں کہا
موسم کی کچھ خبر نہیں اے ڈالیو تمہیں
اچھا جواب خشک یہ اک شاخ نے دیا
موسم سے با خبر ہوں تو کیا جڑ کو چھوڑ دیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse