اپنے جانان کو اے جان اسی جان میں ڈھونڈ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اپنے جانان کو اے جان اسی جان میں ڈھونڈ
by قاسم علی خان آفریدی

اپنے جانان کو اے جان اسی جان میں ڈھونڈ
ڈھونڈ مت اور جگہ پر دل حیران میں ڈھونڈ

ڈھونڈھنا اس کا بہت سہل بتایا ہے فقیر
جان میں اپنی اسے لوں گا میں اک آن میں ڈھونڈ

جس طرف دیکھو اسی کا ہے جھمکڑا واللہ
طالب اللہ کا لیتا ہے ہر اک شان میں ڈھونڈ

چاہنے والے کا خود آپ چہیتا ہے وہ
مہ کنعاں کو لیا تھا چہہ کنعان میں ڈھونڈ

ظاہرا دیکھ سخن فہم سخن آفریدیؔ
غیر مخلوق سخن معنیٔ قرآن میں ڈھونڈ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse