اپنی جنت مجھے دکھلا نہ سکا تو واعظ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اپنی جنت مجھے دکھلا نہ سکا تو واعظ
by فانی بدایونی

اپنی جنت مجھے دکھلا نہ سکا تو واعظ
کوچۂ یار میں چل دیکھ لے جنت میری

ساری دنیا سے انوکھی ہے زمانے سے جدا
نعمت خاص ہے اللہ رے قسمت میری

شکوۂ ہجر پہ سر کاٹ کے فرماتے ہیں
پھر کروگے کبھی اس منہ سے شکایت میری

تیری قدرت کا نظارہ ہے مرا عجز گناہ
تیری رحمت کا اشارہ ہے ندامت میری

لو تبسم بھی شریک نگہ ناز ہوا
آج کچھ اور بڑھا دی گئی قیمت میری

فیض یک لمحۂ دیدار سلامت فانیؔ
غم کہ ہر روز ہے بڑھتی ہوئی دولت میری

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse