ان نے پہلے ہی پہل پی ہے شراب آج کے دن

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ان نے پہلے ہی پہل پی ہے شراب آج کے دن
by جوشش عظیم آبادی

ان نے پہلے ہی پہل پی ہے شراب آج کے دن
بولو دل کھول کر اے چنگ و رباب آج کے دن

اے اجل جائے ترحم ہے کہ یہ عاشق زار
کوچۂ یار میں ہے پائے تراب آج کے دن

یار بد مست ہوا سب پہ چھڑکتا ہے شراب
تہہ کر اے واعظ شہر اپنی کتاب آج کے دن

روز نوروز ہے ملتے ہیں سبھی آپس میں
کوئی کرتا ہے کسی پر بھی عتاب آج کے دن

عید قرباں ہے بتاں کیوں نہیں سرگرم جفا
قتل عشاق سمجھتے ہیں ثواب آج کے دن

دور دور لب جاناں ہے عجب کیا ؔجوشش
مے کدے شہر کے ہووے جو خراب آج کے دن

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse