انقلاب (احمق پھپھوندوی)

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
انقلاب
by احمق پھپھوندوی

یہ کہہ رہی ہے اشاروں میں گردش گردوں
کہ جلد ہم کوئی سخت انقلاب دیکھیں گے
نظام چرخ میں دیکھیں گے اک تغیر خاص
سکون دہر میں اک اضطراب دیکھیں گے
خدا نے چاہا تو اب جلد ہی وطن والے
وطن میں اپنا مشن کامیاب دیکھیں گے
دعائیں کی ہیں جو اہل وطن نے رو رو کر
یقیں ہے جلد انہیں مستجاب دیکھیں گے
زمانہ آنے ہی والا ہے جب ہم اے ظالم
تجھے بھی خوار تجھے بھی خراب دیکھیں گے
بہت ہی جلد ترے سر پہ بھی خدا کی قسم
خدا کا قہر خدا کا عتاب دیکھیں گے
تجھے بھی دیکھیں گے مجبور فاقہ و افلاس
تجھے بھی قید غم و اضطراب دیکھیں گے
تجھے بھی اپنی طرح جلد ہی بفضل خدا
اسیر سلسلۂ پیچ و تاب دیکھیں گے
تجھے بھی اپنی طرح پائے بند نالہ و آہ
یوں ہی مجال تباہ و خراب دیکھیں گے
رواں دواں تجھے ہندوستاں سے سوئے عدم
بہ قلب زار و بہ چشم پر آب دیکھیں گے
یہ دیکھنا ہے جو کچھ ہم کو اس میں دیر نہیں
بہت ہی جلد بہت ہی شتاب دیکھیں گے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse