الفاظ و معانی کی کروٹ جو بدلتے ہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
الفاظ و معانی کی کروٹ جو بدلتے ہیں
by نسیم دہلوی

الفاظ و معانی کی کروٹ جو بدلتے ہیں
پہلو مرے مطلب کے پہلو سے نکلتے ہیں

شکل اور بدلتی ہے جب شکل بدلتے ہیں
ہم صورت اشک اکثر بے پاؤں بھی چلتے ہیں

کچھ زور نہیں چلتا جب زور نہیں چلتا
وہ دل کی طرح میرے قابو سے نکلتے ہیں

فصل آئی ہے یہ کیسی کس جوش پہ ہے مستی
بو دیتے ہیں گل مے کی ہم عطر جو ملتے ہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse