Jump to content

اصلاح اہل ہوش کا یارا نہیں ہمیں

From Wikisource
اصلاح اہل ہوش کا یارا نہیں ہمیں
by سراج الدین ظفر
330884اصلاح اہل ہوش کا یارا نہیں ہمیںسراج الدین ظفر

اصلاح اہل ہوش کا یارا نہیں ہمیں
اس قوم پر خدا نے اتارا نہیں ہمیں

ڈھونڈیں کہاں سحر کو تمہیں اے غزال شب
اب نام بھی تو یاد تمہارا نہیں ہمیں

اب کیا سنور سکیں گے ہم آوارگان عشق
صدیوں کے جبر نے تو سنوارا نہیں ہمیں

ہاتھوں میں ہے ہمارے گریبان کائنات
لیکن ابھی جنوں کا اشارا نہیں ہمیں

ڈھونڈو کوئی نئی روش شاعری ظفرؔ
اسلوب دوسروں کا گوارا نہیں ہمیں


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.