اشک آئے غم شہ سے جو چشم تر میں
Appearance
اشک آئے غم شہ سے جو چشم تر میں
دل جلنے لگا تڑپ تڑپ کر بر میں
مائلؔ یہ ماجرا نہ دیکھا نہ سنا
پانی سے لگی آگ خدا کے گھر میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |