اس کے بالا ہے اب وہ کان کے بیچ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اس کے بالا ہے اب وہ کان کے بیچ
by نظیر اکبر آبادی

اس کے بالا ہے اب وہ کان کے بیچ
جس کی کھیتی ہے جھوک جان کے بیچ

دل کو اس کی ہوا نے آن کے بیچ
کر دیا باؤلا اک آن کے بیچ

آتے اس کو ادھر سنا جس دم
آ گئی انبساط جان کے بیچ

راہ دیکھی بہت نظیرؔ اس کی
جب نہ آیا وہ اس مکان کے بیچ

پان بھی پانداں میں بند رہے
عطر بھی قید عطر دان کے بیچ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse