اس واسطے نکلوں ہوں ترے کوچے سے بچ بچ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اس واسطے نکلوں ہوں ترے کوچے سے بچ بچ
by شیخ ظہور الدین حاتم

اس واسطے نکلوں ہوں ترے کوچے سے بچ بچ
ہر ایک مچاتا ہے مجھے دیکھ کے کچ کچ

نیرنگیٔ قدرت کا وہی دید کرے ہے
پانی کی طرح ہو جو ہر اک رنگ میں رچ رچ

سر پر سے تو مندیل کو اب دور کر اے شیخ
گردن تری اس بوجھ سے اب کرتی ہے لچ لچ

نادان ہے ایسا کہ جو دشمن مرے حق میں
جھوٹی اسے کہتے ہیں تو وہ جانے ہے سچ سچ

مکتب میں جو کی سیر تو دیکھا یہ تماشا
ملا کے بھی شاگرد ہیں مرغے کے سے کچ کچ

زر ہووے تو معشوق بھی ہاتھ آوے ہے حاتمؔ
مفلس عبث اس فکر میں جی دیوے ہے نچ نچ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse