Jump to content

اس لب کوں کب پسند ہیں رسمی کٹوریاں

From Wikisource
اس لب کوں کب پسند ہیں رسمی کٹوریاں
by سراج اورنگ آبادی
294485اس لب کوں کب پسند ہیں رسمی کٹوریاںسراج اورنگ آبادی

اس لب کوں کب پسند ہیں رسمی کٹوریاں
لالہ کے پھول کی ہیں جسے قہوہ خوریاں

دام و قفس نہ چاہئے دل کے شکار کوں
کرتی ہیں بند آنکھ کے ڈوروں کی ڈوریاں

ہے بس کہ دور ساغر چشم پری رخاں
گر گئی ہیں دل کے طاق سیں نرگس کی غوریاں

ہنستے ہو کیوں جو تم نے مرا دل نہیں لئے
معلوم ہوئیں تمہاری نگاہوں کی چوریاں

اب غم کی رات سیر چراغاں ہے اے سراجؔ
یہ اشک گرم تیل ہے آنکھیں سکوریاں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.