اس شش جہت میں خوب تری جستجو کریں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اس شش جہت میں خوب تری جستجو کریں
by حیدر علی آتش

اس شش جہت میں خوب تری جستجو کریں
کعبے میں چل کے سجدہ تجھے چار سو کریں

عاشق جو حسن پاک میں کچھ گفتگو کریں
دامن کا پیچھے نام لیں پہلے وضو کریں

شرمندہ ہوں زمیں میں گڑیں سرخ رو کریں
استادگی جو سرو ترے روبرو کریں

پیدا کریں جو تجھ کو انہیں کو ہے دسترس
پامرد ہیں وہی جو تری جستجو کریں

لے جا چکی چمن میں صبا بوئے زلف یار
سنبل کے سلسلے کو بھی برہم وہ مو کریں

افسانہ گوئی افعی گیسوئے یار میں
خاموش ہوں چراغ جو ہم گفتگو کریں

دیوانگی کا سلسلہ جاوے نہ ہاتھ سے
دامن کو پھاڑیے جو گریباں رفو کریں

اے بادشاہ حسن فقیروں کی طرح سے
عاشق دعائے خیر تجھے کو بہ کو کریں

دیدار عام کیجیے پردہ اٹھائیے
تا چند بندہ ہائے خدا آرزو کریں

مستی میں مجھ سے بے ادبی ہوگی یار سے
مجھ کو گناہگار نہ جام و سبو کریں

دیوان حسن میں سے ہوئی ہے یہ انتخاب
عاشق مزاج سیر بیاض گلو کریں

ورد زباں ہے روز و شب ان کی ثنائے حسن
شایاں ہے جس قدر کہ یہ شاعر غلو کریں

لکھ دیتے ہیں حسینوں کو ہم خط بندگی
مشق ستم کو ترک جو یہ تند خو کریں

حیران کار ہوں ترے رخسار صاف کا
سکتہ ہو آئنہ جو ترے روبرو کریں

مرغ چمن ہوں زمزمہ پیرا بہار آئی
ہنگامہ گرم شیفتۂ رنگ و بو کریں

تاثیر دار لوگ ہیں اللہ کے فقیر
سنگ صنم ہوں آب جو ہم ذکر ہو کریں

موجود گو کہ تو ہے مگر چاہتا ہے شوق
آوارہ ہوں تلاش تری چار سو کریں

آتشؔ یہ وہ زمیں ہے کہ جس میں بقول دردؔ
دل ہی نہیں رہا ہے جو کچھ آرزو کریں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse