Jump to content

اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا

From Wikisource
اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا
by نظیر اکبر آبادی
294841اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیانظیر اکبر آبادی

اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا
ابرو نے کجی کے ڈھب کو پیوستہ کیا
آنکھوں نے نگہ نے اور مژہ نے کیا کیا
کیفی کیا دیوانہ کیا خستہ کیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.