Jump to content

اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوا

From Wikisource
اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوا
by مرزا غالب
300420اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوامرزا غالب

اِس رشتے میں لاکھ تار ہوں، بلکہ سِوا
اِتنے ہی برس شُمار ہوں، بلکہ سِوا
ہر سیکڑے کو ایک گرہ فرض کریں
ایسی گرہیں ہزار ہوں، بلکہ سِوا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.