اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوا
Appearance
اِس رشتے میں لاکھ تار ہوں، بلکہ سِوا
اِتنے ہی برس شُمار ہوں، بلکہ سِوا
ہر سیکڑے کو ایک گرہ فرض کریں
ایسی گرہیں ہزار ہوں، بلکہ سِوا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |