ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا
Appearance
ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا
نین میرے تھے پی کا گھر سو روئے ہجر دکھلایا
چمن کا شہر فصل گل میں جب آباد تھا عزلتؔ
صبا کے رنگ میں گلگشت کر حظ جنوں پایا
جو دیکھوں جا خزاں میں ہائے خارستان و پت جھڑ تھا
نہ غنچے تھے نہ گل نے بلبلیں نے بید کا سایا
بہت سے زاغ و چغدوں کا تھا غل غوکوں کا غوغا تھا
فلک کی جان کو رو کر میں اپنا سر لے پھر آیا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |