اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش
Appearance
اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش
یاں ہوش کا مقتضا ہے بننا مدہوش
حسن ازلی تو ہے ازل سے ظاہر
یعنی ہے تجلیوں میں اپنی روپوش
![]() |
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |