اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش
Appearance
اخفا کے لئے ہے اس قدر جوش و خروش
یاں ہوش کا مقتضا ہے بننا مدہوش
حسن ازلی تو ہے ازل سے ظاہر
یعنی ہے تجلیوں میں اپنی روپوش
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |