اختر سے بھی آبرو میں بہتر ہے یہ اشک

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اختر سے بھی آبرو میں بہتر ہے یہ اشک
by میر انیس

اختر سے بھی آبرو میں بہتر ہے یہ اشک
اللہ ہے مشتری وہ گوہر ہیں یہ اشک
آنکھوں سے لگا کے ان کو کہتے ہیں ملک
گوہر نہیں نور چشم کوثر ہیں یہ اشک


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.