Jump to content

اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئے

From Wikisource
اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئے
by اکبر الہ آبادی
319853اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئےاکبر الہ آبادی

اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئے
تا کجا عشق بتاں میں سست پیماں کیجئے
ہے یہی بہتر علی گڑھ جا کے سید سے کہوں
مجھ سے چندہ لیجئے مجھ کو مسلماں کیجئے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.