اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی
by اکبر الہ آبادی

اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی
ناحق تجھے ہم نشیں ہے فکر اس کی پڑی
انگریز کے ملک میں لڑائی کیسی
یہ ہند ہے یہاں خوش انتظامی ہے بڑی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.