Jump to content

اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی

From Wikisource
اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی
by اکبر الہ آبادی
319871اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑیاکبر الہ آبادی

اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی
ناحق تجھے ہم نشیں ہے فکر اس کی پڑی
انگریز کے ملک میں لڑائی کیسی
یہ ہند ہے یہاں خوش انتظامی ہے بڑی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.