آصف الدولہ کا امام باڑہ لکھنؤ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ہمارا وطن دل سے پیارا وطن
by برج نرائن چکبست

آصف الدولۂ مرحوم کی تعمیر کہن
جس کی صنعت کا نہیں صفحۂ ہستی پہ جواب
دیکھ سیاح اسے رات کے سناٹے میں
منہ سے اپنے مہ کامل نے جب الٹی ہو نقاب
در و دیوار نظر آتے ہیں کیا صاف و سبک
سحر کرتی ہے نگاہوں پہ ضیائے مہتاب
یہی ہوتا ہے گماں خاک سے مس اس کو نہیں
ہے سنبھالے ہوئے دامن میں ہوائے شاداب
یک بہ یک دیدۂ حیراں کو یہ شک ہوتا ہے
ڈھل کے سانچے میں زمیں پر اتر آیا ہے سحاب
بے خودی کہتی ہے آیا یہ فضا میں کیوں کر
کسی استاد مصور کا ہے یہ جلوۂ خواب
اک عجب منظر دلگیر نظر آتا ہے
دور سے عالم تصویر نظر آتا ہے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse