آج قابو میں یہ مزاج نہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
آج قابو میں یہ مزاج نہیں
by جمیلہ خدا بخش

آج قابو میں یہ مزاج نہیں
بے خودی کا کوئی علاج نہیں

وقت آخر ہے میرا جاؤ طبیب
اب دوا کی تو احتیاج نہیں

عہد میں میرے شاہ خوباں کے
ستم و ظلم کا رواج نہیں

مجھ کو دکھلا دو روئے غوث خدا
اور کوئی مرا علاج نہیں

کم نہیں فقر بادشاہی سے
کچھ تمنائے تخت و تاج نہیں

شاہ خوباں کے واسطے ہرگز
غیر از دل کوئی خراج نہیں

ہفت اقلیم نذر شہ کرتے
اے جمیلہؔ ہمارا راج نہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse