Page:Bagh-o-bahar-mir-amman-ebooks-12.pdf/6

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

تھی جو ایسا ما کم تشریعت لا یا جسکی قدم کے فیض ایک عالم نے آرم پایا ۔ مجال نہیں کہ کوئی کسی پر زبر دستی ارسکے ۔ ٹیر اور بکری ایک گھات میں پانی پیتے ہیں ۔ سارے غریب غربا دعا اور جیتے ہیں ) پر چا علم کا پھیلا - صاحبان و اسے ) ذیشان کو شوق ہوا کہ اردو کی زبان سے واقف ہو کر ہندوستانیوں سے گفت و شنود کریں اور مالکی کام کو بہ آ گا ہی تمام انجام دین - امواسطے به کتنی کتابیں اسی سال بموجب فرمایش کے تالیف ہوئیں والے ہیں جو صاحب رانا اور ہندوستان کی زبان بولنے - انکی خدمت میں گزارش کرتا ہوں ۔ کہ أنكي قصہ چار درویش کا ابتدا میں کا ابتدا میں امیر خسرو دہلوی نے اس تقریب سے کہا کہ حضرت اولیا زري ز بخش جو انکے پیر تھے ( اور درگاه آنگی و تی ہیں قلم تین کو سن لال دروازے کے باہر منیا دروازے سے آ گے لال بنگلے سے پاس ہی ) آ نکی طبیعت ما لدي سے