Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/2

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has been proofread.

تعارف کتاب

پس سرورق


فہرست تصنیفات سر سید احمد خاں صاحب بہادر مرحوم مغفور علیہ رحمۃ

مجموعہ لیکچرز و اسپیچز سرسید

مصنف مرحوم علیہ رحمۃ کا مبارک نام ہی اس مجموعہ کی خوبیوں اور اوصاف کے واسطے کافی شہادت ہے اور اس کی توہین اور فقر میں کچھ سیکھنا سراسر بے ادبی اور اس کی کسر شان ہے ۔ سر سید مرحوم علیہ الرحمۃ کے مبارک نام اور اس کے مشن ( مدعا ) سے شاید ہی کوئی تعلیم بافتہ مسلمان ایسا ہو جو واقف نہ ہو۔

بے بہا کارنامے اس مرحوم مغفور نے اسلامی ملک کی ترقی تعلیم اور ہر قسم کی بہبودی کی خاطر اپنی گراں بہا پر درد زندگی میں کئے ۔ واقعی اس قابل ہیں کہ فی زمانہ یا آینده ہر ایک قسم کے قومی کاموں کی تمہید اس کے مبارک نام سے تبر کا و تمینا شروع ہو۔ چنانچہ عموما مرحوم مغفور کا ذکر خیر کسی نہ کسی طرح سے اس قسم کے قومی جلسوں میں آنا شروع ہو گیاہے ۔ اس کتاب مکمل لکچرز و اسپیچز سر سید میں مرحوم کی تمام عرق ریزی شروع سے لے کر اختتام تک بھری پڑی ہے جیساکہ انہوں نے مختلف طریقے سے مسلمانوں کی حالت گمنام کو روباصلاح کرنے کی کوشش کی۔ ویساہی یہ لیکچر بھی بے نظیر دل اور دماغ کے طرح طرح کے نتیجوں سے مملو ہیں ۔ جو شخص اس مرحوم ہیرو کی اولوالعزمی استقلال صبر و تحمل بردباری انکساری اور عالی حوصلگی نیز گاہے گاہے مایوسیوں کا جو وقتا فوقتا منہ دکھاتی رہی ہیں اندازہ کرنا چاہیے ۔ قوم اور قومی ہمدردی اور ملک کی بہتری ۔ اسلام کی حمایت ۔ سچی دلسوزی ۔ صاف بیانی ۔ اعلی درجہ کی زبان اردو کی تقریر و تحریر ۔ تہذیب اور اخلاق کا بے مثل نمونہ بننے کے لیے اپنی آئندہ زندگی میں اس سے اچھا سبق سیکھنا چاہیے ۔ اس کے واسطے اس مجموعہ لکچرز و اسپیچز سے بڑھ کر کوئی ناصح مشفق اور رہبر کامل ہو نہيں سکتا۔ لقمان کی حکمت ،ارسطو کا فلسفہ اور شیکسپیر کی فصاحت اس کے آگے معمول قرار دی جا سکتی ہيں ۔

یہ بے بہا ذخیرہ زمانہ حال کی دینی اور دنیاوی بہتری کے لیے ہی عزیز تر نہ ہوگا ۔ بلکہ جوں جوں ضروریات آنے والی نسلوں کو پیش آئینگی خود بخود یہ مجموعہ عزیز تر ہوگا ۔ ملکی و قومی لائبریریوں کی زیب و زینت ہوگا ،۔ عام پبلک جلسوں میں اس کے نہایت شوق سے تذکرے ہوا کریں گے ۔ بڑے بڑے لکچرار اس مجموعہ سے مدد لیں گے اردو لٹریچر کے سیکھنے والے اس سے سند لیا کریں گے ۔ غرضیکہ یہ بے نظیر مجموعہ بے نطیر ہے ، بنظیر ہے ۔ اس کے شروع میں ممرحوم سر سید کی عکسی رنگین تصویر ہے ۔ اور سنہ 1857ء سے لے کر سنہ 1898ء تک کے کل لکچرز اس میں نہایت محنت سے جمع کر دیے ہيں ۔ اور وہ لکچرز بھی اس میں ہیں جن کا سر سید مرحوم کے دوستوں نے آج تک نام نہ سنا ہوگا۔

600 صفحے ، نہایت اعلی درجہ کا کاغذ ، عمدہ چھپائی ، خوشخط لکھائی نیز اس سے پہلے جس قدر مجموعے لکچرز سرسید کے لوگوں نے چھاپے ہیں وہ بالکل نامکمل ہیں

قیمت مجلد ملے 8/

قیمت بلاجلد ملے