Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/13

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 11

ہوا کہ جدید کارتوس کبھی استعمال میں نہلا دینگے اس وقت بھی کسی قسم کا ارادہ اور نیت دیتی بلکہ نینی سمجھتے تھے کہ سرکاراست کو موقابت کر دیگی اگرچہ یہ موقوف ہوا مگر دسویں منی منشاء کے بعد موقوفی سے کچھ ماند و اس فساد کے درج ہونے میں جو ہوگیا تھا تھا اور وہ آگ اس قابل تھی کہ ایسی تدبیروں سے مجھ سکتی ہے فوج باغی کا پہلے سے ولی کے معزول بادشاہ سے سازش کا پہلے سے نوج باغی کی باونگا ۔ محضرنے میں ہے دلی کے بادشاہ کوکوئی شخص کی اور مقدس نہیں بتاتا با اس کے منہ پر اس کی لوگ خوشامد کرتے تھے اور پیٹھ پیچھے نیتے تھے لوگ اس کے فرید ہوتے تھے کسی فائدہ کی نظر سے ندبطورا نقعاد کی عجب نہیں کہ کسی بلیٹن کا کوئی نانگا یا صوبہ دار بھی مرید ہوا ہومگراں بات کو سازش بغاوت سے کچھ بھی علاقہ نہیں ہے بلاشی نوج باغی دلی پر جمع ہوگئی مگرحیب اس نے سرکار سے بگاڑ دی تھی تو دلی کے بادشاہ کے سوا ایسا اور کون شخص نا کہ جس کی طرف خرج رجوع کرتی اس میں کچھ پہلے سے سازش کی حاجت نرمتی بلاشبہ جونیت بادشاہ ولی کی سرکار نے بنارکھی تھی وہ ہمیشہ نامناسب اور قابل اعتراض کے بھی اور جناب لام ڈالن برا صاحب بہادر نے جو تجویز کی تھی وہ بشیک لاین منظوری کے بھی بلکہ اس سے نہ یادگل آمد کرنا واجب تھا بینک دلی کا بادشاہ بھوبل میں ایک چنگاری تھا۔ جس نے ہوا کے زور سے اڑ کر تمام ہندوستان کو ہلا دیا * اصلی سبب اس فساد کا میں تو ایک ہی سمجھتا ہوں باقی شریت است جر قد راسباب ہیں وہ سب اس کی شاخیں ہیں اور میری کایرین اس بیچ کچھ ہمی اور قیاسی ہی نہیں بلکہ اگلے زمانہ کے بہت سے نامند کی پیلے کا اس بات پر اتفاق ہو چکا ہے اور تمام صنفین پیل آن گورنمنٹ کے اس باب میں میرے طرف ار میں ایام تاریخیں میں الی سبنیادکا