Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/10

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind رسالہ اسباب بغاوت ہند از سر سید احمد خان صفحہ نمبر 8


ے سر لے لو اور مین سے کچھ مسلمانوں کا بہت بڑوں سے آپس میں سازش اور سترش مانوں میں مشورہ کرنا اس ارادہ سے کہ نیم با ہمتفق ہوکرنجیر ند ہ کے لوگوں سے ست سے ن کی مد جہادکریں اور ان کی حکومت سے آزاد ہوا میں نہایت و نیاز بات ہے جب کہ مسلمان ہماری گورنمنٹ کے تامر تھے ۔ کسی طرح گوشت کی عملداری میں جہاد نہیں کرسکتے تھے منتیش مولوی کی برسی پر ایک بہت بڑے مولوی محمد اسمعیل نے است داستانی این جداد کاذکر جہاد کا وعظ کہا اور سب آدمیوں کو جہاد کی ترتیب دی اسرقت اس نے صاف بیان کیا کہ ہندوستان کے رہنے وا کیے جو سرکار انگریزی کے امن میں رہتے ہیں ہندوستان میں جہاد نہیں کر سکتے اس لئے ہزاروں آدمی جہادی سرایکی متلع مندون میں جمع ہوئے اور سر کار کی عملداری میں کسی طرح کا فسادنہیں کیا اور غور بی سرحد پنجاب پر جا کر لڑائی کی اور یہ تو پہلے میں باجی اور جاہلوں کی طرف سے جہاد کا نام ہوا اگر اس کو ہم جہا دہی فرش کریں تو بھی اس کی سازش اور صلاح قبل دسویں مٹی کشد اعطابق ند تختی به نور کرنا چاہئے کہ اس زمانہ میں جن لوگوں نے جہاد کا جھنڈا مسای له بلند کیا ایسے خراب اور بدر و برادر بدا طوار آدمی تھے کہ جو شراب فری لابن امریکی نہیں ہوئی خواری اور تماش بینی اور ٹارچ اور رنگ دیکھنے کے اور کچھ ڈیفہ ان کام تھا بھلا یہ کیونکر پیشواا دقت اجہاد کے گنے جا سکتے مجھے اس ہنگامہ میں کوئی بات بھی مذہب کے مطابق نیب ئی سب جانتے ہیں کہ سرکاری خزانہ اور اسباب جوامانت نقا اس میں خیانت کرتا ملازمین کو کام جاری کرنی مدیے رو سے درست نہ تھی مریح ظاہر ہے کہ بیگناہوں کا قتل علی الخصومتوں اور بچوں اور بڈھوں کا مذہب کے موجب گنا عظیم تھا کیونکر