Jump to content

سورۃ عبس

From Wikisource

تعارف سورت

[edit]

عربی متن

[edit]

اردو تراجم

[edit]

احمد علی

[edit]

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

پیغمبر چین بجیں ہوئے اور منہ موڑ لیا (۱) کہ ان کے پاس ایک اندھا آیا (۲) اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید وہ پاک ہوجائے (۳) یا وہ نصیحت پکڑ لے تو اس کو نصیحت نفع دے (۴) لیکن وہ جو پروا نہیں کرتا (۵) سو آپ کے لیے توجہ کرتے ہیں (۶) حالانکہ آپ پر اس کےنہ سدھرنے کا کوئی الزام نہیں (۷) اور لیکن جو آپ کے پاس دوڑتا ہوا آیا (۸) اور وہ ڈر رہا ہے (۹) تو آپ اس سے بے پروائی کرتے ہیں (۱۰) ایسا نہیں چاہیئے بے شک یہ تو ایک نصیحت ہے (۱۱) پس جو چاہے اس کو یاد کرے (۱۲) وہ عزت والے صحیفوں میں ہے (۱۳) جو بلند مرتبہ اور پاک ہیں (۱۴) ان لکھنے والوں کے ہاتھوں میں (۱۵) جو بڑے بزرگ نیکو کار ہیں (۱۶) انسان پر خدا کی مار وہ کیسا ناشکرا ہے (۱۷) اس نے کس چیز سے اس کو بنایا (۱۸) ایک بوند سے اس کوبنایا پھر اس کا اندزہ ٹھیرایا (۱۹) پھراس پر راستہ آسان کر دیا (۲۰) پھر اس کو موت دی پھر اس کو قبر میں رکھوایا (۲۱) پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا (۲۲) ایسا نہیں چاہیئے اس نے تعمیل نہیں کی جو اس کو حکم دیا تھا (۲۳) پس انسان کو اپنے کھانے کی طرف غور کرنا چاہیئے (۲۴) کہ ہم نے اوپر سے مینہ برسایا (۲۵) پھر ہم نے زمین کو چیر کر پھاڑا (۲۶) پھر ہم نے اس میں اناج ا گایا (۲۷) اورانگور اور ترکاریاں (۲۸) اور زیتون اور کھجور (۲۹) اور گھنے باغ (۳۰) اور میوے اور گھاس (۳۱) تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات (۳۲) پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہوگا (۳۳) جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا (۳۴) اور اپنی ماں اور باپ سے (۳۵) اور اپنی بیوی اوراپنے بیٹوں سے (۳۶) ہر شخص کی ایسی حالت ہوگی جو اس کو اوروں کی طرف سے بے پروا کر دے گی (۳۷) اورکچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے (۳۸) ہنستے ہوئے خوش و خرم (۳۹) اور کچھ چہرے اس دن ایسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑی ہو گی (۴۰) ان پر سیاہی چھا رہی ہو گی (۴۱) یہی لوگ ہیں منکر نافرمان (۴۲)۔